کئی بار اِس دل میں بہار آئی

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

کئی بار اِس دل میں بہار آئی
کر گئی مگر ہر بار میری رُسوائی

زبان کُھلتے ہی تماشائےعشق بن گیا
کھا گئی مجھے میرے عشق کی سچائی

یہ صلہء محبت‘محبت کر کے مجھے ملا
پائی انمول نفرت ‘محبت کی کمائی

اُس نے آزاد اپنی حراست سے کر دیا
عمر بھر کی دے دی‘خود سے رہائی

چھوڑ دیا بیچ راہ تن تنہا اُس نے
بیچ بازار مجھے دے دی تنہائی

اب تو وہ ہر سُو دِکھنے لگا ہے
یہ بُرا اثر کر گئی مجھ پہ جُدائی

یوں بیگانہ پلک جھپکتے ہی ہو گیا
جیسے کبھی نہ تھی ہم سے شناسائی

Rate it:
Views: 481
13 May, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL