کئی طرح کے ستم ایجاد کر لینا

Poet: ayesh By: ayesha, peshawar

کئی طرح کے ستم ایجاد کر لینا
دل ویراں کو برباد کر لینا

پلکوں سے موتیوں کو چن کر
دل اپنا گہرا سمندر کر لینا

پسند تھی تمہٰیں خاموشیاں بہت
اب تنہائیوں سے نبھا کر لینا

پیکے لبوں پہ مسکان سجا کر
رنگ نئے ذندگی میں بھر لینا

ہو اپنے بیان میں کتنے سچے
ذرا ہاتھ دل پہ رکھ لینا

ہمیں یاد ہے آداب محبت کے
جھکی نگاہوں سے سلام کر لینا

چھوڑدے عائش محبت کو
ڈنھگ کا کوئ کام کر لینا

Rate it:
Views: 505
23 Oct, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL