کا اثر ہے

Poet: hafeezUr rehman By: hafeez ur rehman, Peshawar

 یہ کس کی بددُعاؤں کا اثر ہے
کہ زیست ساری اپنی بے ثمر ہے

اس اُلجھی ڈور کو سُلجھاؤں کیسے
نا مانوس سی ہر اک ڈگر ہے

میں کیسے کانٹوں سے دامن بچاؤں
بہت پُرخار ہر یک رہ گزر ہے

تمام عمر چلے جستجو میں منزل کی
مگر اب رائیگاں عمر سفر ہے

ساتھ تھا اُس کا برنگ محفل
اب اپنا سایہ اپنا ہمسفر ہے

Rate it:
Views: 464
02 Feb, 2016