Add Poetry

کاجل ابھی پھیلا نہیں

Poet: By: maqsood hasni, kasur

تیری آنکھ کا کاجل ابھی پھیلا نہیں
تیرے بولوں کی کلیاں جوان ہیں
طلائ چوڑے کی کھنک
کب کل سے جدا ہے
تیری دنیا میں کوئ اور تھا
میں کیسے مان لوں
تو وہی ہے
جس نے میرے سوچ کے
دروازے پر
دستک دی تھی
سوچنا یہ ہے
کس کردہ جرم کی سزا
سقراط کا زہر ہے
میرے سوچ پر
خوف کا پہرا ہے
روبرو راون کا چہرا ہے
مجھ کو سوچنے کیوں نہیں دیتے
ذات کے ذروں کو
کھوجنے کیوں نہیں دیتے
بند کواڑوں کے پیچھے
سوچنے کی آرزو بیٹھی ہے
جوجینے نہیں دیتی مرنے نہیں دیتی
 

Rate it:
Views: 554
24 Nov, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets