Add Poetry

کاروبار

Poet: مظہر حسین سیّد By: مظہر حسین سیّد, راولپنڈی

خدا کا شکر ہے ، اب کام اچھّا چل رہا ہے
جس جگہ ہم لوگ بیٹھے ہیں ، جہاں اب کارخانہ ہے
یہاں دس سال پہلے تک
فقط اک جھونپڑی سی تھی ، بڑا مشکل گزارا تھا
میرا بیٹا تھا یامیں تھا، جو دن بھر اونگھتے اخبار پڑھتے
آمریت تھی ، کہ جس کو گالیاں دیتے  ہمارا وقت کٹتا تھا
یہاں اب تیس کاریگر ہیں ، لیکن سر کھجانے کی ہمیں فرصت نہیں ملتی
سنائیں   اب یہاں جمہوریت کا راج ہے یا آمریت
"خیر چھوڑیں کام کی کچھ بات کرتے ہیں "
ابھی ہفتہ ہوا  باہر سے بھی میں نے مشینیں کچھ منگائی ہیں
مجھے لگتا ہے ، اب شفٹیں لگانا بھی ضروری ہو گیا ہے
کام بڑھتا جا رہا ہے
شکر اس ذات کا اور مہربانی ہے ، حکومت کی
ابھی تو پچھلا آرڈر بھی مکمل ہو نہ پایا تھا ،
کہ پھر کل شام کو ہی ،
"ایک سو پچیس تابوتوں کا آرڈر مِل گیا ہے "

Rate it:
Views: 422
08 Jun, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets