ہر طرف چل رہی ہے ایک ٹھنڈی ابر میں کہ تنہا کھڑا ہوں اک مانند شجر نہ رستوں کا پتہ نہ منزل کی خبر میرے مسیحا کر دے رحمت کی نظر