کاش کہ جو ہم نے کہا وہ آپ نے کہا ہوتا
کاش کہ جو آپ نے سنا وہ ہم نے سنا ہوتا
کاش وہ جذبہ جو میرے دل نے محسوس کیا
کاش اس جذبے نے آپ کا دل بھی چھوا ہوتا
کاش کہ جو کچھ ہمارے دل نے چاہا بارہا
کاش وہ سب آپ کے دل نے بھی چاہا ہوتا
کاش کہ جو کچھ میرا دل سوچتا ہے دم بہ دم
کاش وہ کچھ آپ نے بھی تو کبھی سوچا ہوتا
کاش کہ ہم دور نہ ہوتے کبھی ملنے کے بعد
کاش کے اپنا ملن بھی ایسے ہی ہوا ہوتا
کاش کہ ہم نہ ملے ہوتے کبھی تو اسطرح
کاش کہ یہ سلسلہ بھی آج نہ چلا ہوتا
کاش کہ عظمٰی ہمارا حال وہ کرتے بیاں
کاش ان کے روبرو احوال یوں رکھا ہوتا