کاش
کسی مندر کا دیا
کسی گرجا کی گھنٹی
کسی مسجد کا ہرا پتھر
بنایا ہوتا
اگر بنایا تھا یہ دل فانی
کم بخت درد دل نہ بنایا ہوتا
اس دوڑ دھوپ کے دور میں اے کاش
کسی کی ٹھوکر کا پتھر نہ بنایا ہوتا
بنانے والے سےکیا آہ وزاری اے دل
کاش بنا کے نہ مجھے بھلایا ہوتا