Add Poetry

کاش زندگی کوئی کتاب ہوتی

Poet: ڈاکٹر شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Dr. Shakira Nandini, Porto

کاش زندگی کوئی کتاب ہوتی
پڑھ سکتی مستقبل اپنا
بُن سکتی میٹھا سپنا
کب خوشی ملے گی
کب دل روئے گا
زندگی کا کھیل سمجھ پاتی
کاش زندگی کوئی کتاب ہوتی

پھاڑ سکتی میں ان لمحوں کو
جس نے مجھے رلایا
شامل کرتی وہ صفحے
جنہوں نے مجھے ہنسایا
کتنا کھویا، کتنا پایا
محاسبہ کر پاتی
کاش زندگی کوئی کتاب ہوتی

وقت سے آنکھیں چُرا کر
پیچھے چلی جاتی
ٹوٹے ہوئے خوابوں کو
آرزوؤں سے دوبارہ سجاتی
ایک لمحے کے لئے
میں پھر سے مسکراتی
کاش زندگی کوئی کتاب ہوتی

Rate it:
Views: 660
02 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets