کاش میرا بھی کوئی گھر کوئی مسکن ہوتا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaکاش میرا بھی کوئی گھر کوئی مسکن ہوتا
دیکھتی خواب میں اس گھر میں کھلی آنکھوں سے
خواب تیری ہی رفاقت کے سدا
دیکھتی ہوں میں کسی گھر کو تو یوں لگتا ہے
بس یہی گھر ہے مرا، ہاں میرا مسکن ہے یہی
نیند آجائے سکوں بخش مجھے اس گھر میں
زندگی کو مرے بس چین کی سوغات ملے
کاش میرا بھی کوئی گھر کوئی مسکن ہوتا
رنگ اس گھر کا ہوخا لی مائل اور سفید
آنکھ رکھتی میں کھلی ،خواب میں بھر کھو جاتی
درپہ اس گھر کے ہو تحریر عبادت : وشمہ
کاش میرا بھی کوئی مسکن ہوتا
دیکھتی خواب میں اس گھر میں کھلی آنکھوں سے
خواب بس خواب ترے
More Life Poetry







