کاش کوئی ساتھی ایسا ہو جسے اپنا کہوں جو میرا ہو
مجھے آ کے جو مکمل کر دے جو میرے بن ادھورا ہو
میں جھوٹ کہوں وہ سچ مانے جو دل میں ہو وہ بھی جانے
جو میری رضا میں راضی ہو جو کبھی نہ مجھ سے خفا ہو
میری اداسیوں پہ اداس ہو جو بچھڑ کے بھی میرے پاس ہو
میرے ساتھ ساتھ رہے سدا جو کبھی نہ مجھ سے جدا ہو
میں ہنسوں تو میرے ساتھ ہنسے میں روؤں تو روئے ساتھ میرے
مجھے مجھ سے زیادہ سمجھے جو٬ جو میرا مزاج آشنا ہو
میری زندگی میں یوں قدم رکھے جیسے زخموں پہ کوئی مرہم رکھے
میرے درد سارے سمیٹ لے جو میرے لیے مسیحا ہو