Add Poetry

کاغذوں پر

Poet: UA By: UA, Lahore

لہروں کی طرح یادیں بکھری ہیں کاغذوں پر
یادوں کا اک سمندر پھیلا ہے کاغذوں پر

ہم بھول چکے جن کو برسوں کے بعد انکی
یادوں کو پھر سے پایا نمناک کاغذوں پر

کاغذ قلم اٹھا کر انہیں رازداں بنایا
لکھ ڈالی داستان غمناک کاغذوں پر

شہنائیوں کے قصے تنہائیوں کی باتیں
بکھرا ہے زندگی کا ہر راز کاغذوں پر

جب ہجر کی شدت نے ہم کو بہت ستایا
دل بھی اترآیا ہے بے باک کاغذوں پر

جو دیکھا جو محسوس کیا ہم نے لکھ دیا
کیا کیا نہیں دکھایا بے لاگ کاغذوں پر

عظمٰی ہم اپنے آپ میں روپوش ہو چکے
پھر اپنا عکس پایا ان کورے کاغذوں پر

Rate it:
Views: 670
23 Jan, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets