ذاتِ یار کا پتلا بنا کر زیست کی سوئیاں ناز کے لیموں اور یاد کے کچھ دھاگے لاکر ذاتِ یار پہ چپ کا جادو ایسا کالا جادو ڈالا کہ ساری دُنیا چپ چپ ہے ذاتِ یار بھی چپ چپ ہے خود جادو گر بھی اب چپ ہے چپ چپ ہے