Add Poetry

کب زندگی سے یادوں کی صفائی ہو گی

Poet: ایم عمر علی ساگر By: عمر علی ساگر, Faisalabad.

کب زندگی سے یادوں کی صفائی ہو گی
کب ختم یہ سرد و خاموش لڑائی ہو گی

کس روز قفسِ ہجر سے رہائی ہو گی
کب شبِ وصل اپنی ہو گی، کب شبِ ہجراں پرائی ہوگی

کہا: آج مل بحی گئے ہم تم تو سنو دیوانے
کل سے پھر ہمارے بیچ جدائی ہو گی

اسی امید پہ انتظارِ نامہء یار ہے مجھے
دل کی بات میرے قاصد نے ضرور بتائی ہو گی

میں زاہد ہوں، واوعظ ہوں، رند بھی ہوں
ہمدم یہ بات تم نے ضرور سنی سنائی ہوگی

میرے اشعاروں میں ہے ارمانوں کا ماتم
انہیں پڑھ کر کسے نیند آئی ہو گی

ایسے ہی نہیں آگئی مزاجِ یار میں تندہی
رقیبوں نے بھی کچھ نہ کچھ آگ لگائی ہو گی
 

Rate it:
Views: 565
13 Dec, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets