کب سے منتظر ہوں مگر کوئی آہٹ ہی نہیں ہوتی
دیکھوں لاکھ چہرے مگر تیرے جیسی راحت نہیں ہوتی
دل کو ہے تجھ سے نا ملنے کا یقیں مگر خدا سے
تجھ کو مانگنے کے سوا کوئی دعا ہی نہیں ہوتی
یوں تو لاکھ چہرے ہیں میرا محاصرہ کیے ہوئے
دل کھینچ لے جو کسی میں وہ تیری ادا نہیں ہوتی
آتی ہیں مجھے بہلانے کی صدائیں مگر جس کیلئے
کان ترستے ہیں ڈار کوئی تیری صدا ہی نہیں ہوتی