کب میں نے یہ کہا کہ خدا مجھ کو تم کہو
بس خلقتِ خدا سے جدا مجھ کو تم کہو
جو کچھ کہوگے اس پہ رہے گا کچھ اختلا ف
اپنا کہو کہ خود سے جدا مجھ کو تم کہو
منزل کے کچھ نشا ں بھی میرے راستے میں تھے
گمرِ ہ تو نہ بر ا ئے خدا مجھ کو تم کہو
رختِ سفر مسعود نہیں کو ئی پا س میں
ر ہز ن اسی سبب بخدا مجھ کو تم کہو