کبھی اپنی غلطی کاٹے گی کبھی وہم کھائیں گے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کبھی اپنی غلطی کاٹے گی کبھی وہم کھائیں گے
وہ لوگ جیئیں گے بھی کیا بس مرجائیں گے

سنا ہے ان کو کوئی اس ارضی پہ گھر بھی نہیں
نگر نگر یہ مسافر سوچو آخر کہاں جائیں گے

آتنگ میں کود کر بھی اس نے نیائے تیرگی نہ جانی
پھر تو ضرور گہرے سمندر کی گھوٹ بن جائیں گے

بد اندیشوں کو حسد کہ اوروں کا حصہ بھی نظر کریں
طبیعتوں کے تیاگی آخر اور کیا چاہیں گے

جنون آتشی کو سلجھاتا رہے تو اور کیا چاہیے
کھلا رہے گا جہنم کا دروازہ جب بھی جائیں گے
 

Rate it:
Views: 765
05 Jan, 2011