کبھی،اکیلے،کہیں،اچانک
Poet: Sohail Abbas By: Muhammad Sohail Abbas, Kot Sultan(Layyah)کبھی،اکیلے،کہیں،اچانک
بیتی باتیں یاد آتیں ہیں
چاند ہوا اور اپنا آنگن
گزری راتیں یاد آتیں ہیں
یاد آتا ہے بہت دنوں کے بعد اپنا ملنا
یوں ہوتا تھا جیسے ہو دو پھولوں کا کھلنا
جو ہوتی تھی کبھی سُہانی
سب ملاقاتیں یاد آتیں ہیں
چاند،ہوا اور اپنا آنگن
گزری راتیں یاد آتیں ہیں
یاد آتا ہے وہ زمانہ
جب غم کے بادل آتے تھے
اِک دوجے کو دیکھ کر
سب ہی بھول جاتے تھے
جو ہونٹوں پر آ جاتیں تھیں
وہ مسکراہٹیں یاد آتیں ہیں
چاند ،ہوا اور اپنا آنگن
گزری راتیں یاد آتیں ہیں
یاد آتا ہے آنکھوں کا
وہ رستہ تکتے رہنا
کسی کے آنے کا سُن کر
وہ پہروں سجتے رہنا
جن پر دل دھڑک جاتا تھا
وہ آہٹیں یاد آتیں ہیں
چاند ،ہوا ااور اپنا آنگن
گزری راتیں یاد آتیں ہیں
کبھی ،اکیلے،کہیں، اچانک
بیتی باتیں یاد آتیں ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







