کبھی تم تھے ہمارے خیال میں اب یہ دکھ ہیں شامل ہمارے حال میں ہوا کرتی تھیں ملاقاتیں راتوں کو نہیں ملتا تو اب وصال میں تو ہمارے دل پر ہے چھایا ہوا نہیں ثانی کوئی تیرے حسن وجمال میں چھوڑ دیا ہے تو نے راستے میں اب درد ہے شامل تیرے خیال میں