کبھی تم مجھے قریب سے آ کر دیکھنا
ایسے نہیں زرا اور پاس آکر دیکھنا
میں تم سے کتنا پیار کرتا ہوں
مجھے کبھی سینے سے لگا کر دیکھنا
میں تمہیں اشکوں کی قطار میں نظر آؤں گا
میری یاد میں کبھی آنسُو بہا کے دیکھنا
میری غزل پڑھ کر بھی اثر نہ ہو مسعود
تو لوگوں کو میری غزل سُنا کے دیکھنا