کبھی تو مسکراتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

ستم کرنے سے پہلے وہ کبھی تو مسکراتے ہیں
کبھی حد سے زیادہ چاہتیں ہم سے جتاتے ہیں

کبھی زمیں سے اٹھا کر آسمانوں پر بٹھاتے ہیں
کبھی عرشوں سے فرشوں پہ ہم کو لا بٹھاتے ہیں

کبھی کہتے ہیں کہ تم ہمارے دل میں رہتے ہو
کبھی میری نگاہوں میں وہ مجھ کو گراتے ہیں

مجھے غم کے اندھیروں میں اکثر چھوڑ جاتے ہیں
وہی میرے دل میں امیدوں کی نئی شمع جلاتے ہیں

میرے دل کی حالت سے کبھی انجان رہتے ہیں
کبھی حد سے زیادہ مہرو الفت بھی جتاتے ہیں

یہی ان کی عنایت ہے یہی ان کی محبت ہے
ہم ان کی ہر عنایت کو سر آنکھوں پر بٹھاتے ہیں

ہمیں عظمٰی نہ جانے کیوں انہی پہ اعتبار ہے
ہمیشہ جو ہماری چاہتوں کو آزماتے ہیں

Rate it:
Views: 1148
06 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL