Add Poetry

کبھی تو چشم فلک میں حیا دکھائی دے

Poet: انعام عازمی By: Anila, Badin

کبھی تو چشم فلک میں حیا دکھائی دے
کہ دھوپ سر سے ہٹے اور گھٹا دکھائی دے

میں اقتباس اذیت ہوں لوح دنیا پر
سو مجھ میں غم کے سوا اور کیا دکھائی

میں چاہتا ہوں کہ میرے لئے مرے مولیٰ
لب عدو پہ بھی حرف دعا دکھائی دے

چراغ بن کے سدا اس لئے جلے ہم لوگ
ہماری ضد تھی کہ ہم کو ہوا دکھائی دے

کبھی تو صحن گلستاں سے ہو خزاں رخصت
کبھی تو پیڑ پہ پتا ہرا دکھائی دے

حصار ذات سے میں اس لئے نکلتا نہیں
کہ چشم تر کو مری کون کیا دکھائی دے

زمانے بعد لگا خود کو دیکھ کر ایسا
کہ جیسے خواب میں اک گمشدہ دکھائی دے

Rate it:
Views: 207
12 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets