کبھی خوشیوں کو ہمیں دے کے ہنسایا بھی بہت
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanکبھی خوشیوں کو ہمیں دے کے ہنسایا بھی بہت
زندگی نے تو مگر دوست رلایا بھی بہت
وہ جو لگتا ہے بظاہر ہمیں اپنا اپنا
درحقیقت ہے وہی شخص پرایا بھی بہت
گو چھپا رکھا ہے قدرت نے ترے باطن کو
تیرے چہرے نے اسے سب کو دکھایا بھی بہت
چپ بھی رہنے سے توجہ نہ ملی تھوڑی سی
پتھرو ! تم کو تو سب حال سنایا بھی بہت
چھوڑ کے گھر یہ کسی چھوٹے مکاں میں جائیں
اپنی تنخواہ بھی کم اور کرایہ بھی بہت
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






