کبھی دعا تو کبھی ہم نے التجا کی ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلاکبھی دعا تو کبھی ہم نے التجا کی ہے
 کسی سے ملنے کی منت تو بارہا کی ہے
 
 مسافروں کے ٹھکانے بدل گئے دل سے
 مسافر وںسے محبت تو انتہا کی ہے
 
 تمام عمر یہ منصب رہا ہے لوگوں میں
 کہ بت وفاؤں سے شام و سحر وفا کی ہے
 
 چلے گئے ہیں ترے شہر سے بہ دیدہ تر
 کہ شہر والوں نے ہم حبیوں سے جفا کی ہے
 
 یہ ہجر میرے نصیبوں میں لکھ دیا ہے تو پھر
 میں اس پہ خوش ہوں کہ مرضی مرے خدا کی ہے
 
 میں اس لیے بھی اداسی میں زندہ رہتی ہوں
 یہ اک نشانی بھی دیرینہ آشنا کی ہے
More Sad Poetry






