کبھی شوخ ہوا بہت اپنوں کی طرح

Poet: hira By: hira, gojra

کبھی شوخ ہوا بہت اپنوں کی طرح
کبھی پل میں اجنبی بنا دیا

کبھی خط پڑھ کے چوما بار بار
کبھی پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیا

کبھی چمکے چاند سا روشن کہا
کبھی دیئے کی مانند بجھا دیا

کبھی ہاتھ تھام کے چل پڑا
کبھی صاف دامن بچا لیا

کبھی اوڑھ کے سو گئے آنچل میرا
کبھی خاک میں ہنس کر ملا دیا

کبھی سجایا دلھن کی طرح
کبھی تن پہ سفید کفن پہنا دیا

کبھی اڑایا آسماں کی بلندیوں میں
کبھی پر کاٹ کر زمیں پہ گرا دیا

وہ کیسا عجیب شخص تھا جس نے
تسکین انا کی خاطر مجھے بھلا دیا

Rate it:
Views: 877
25 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL