کبھی غمگین ہوتا ہوں کبھی میں مسکراتا ہوں
تمہیں جب یاد کرتا ہوں تو خود کو بھول جاتا ہوں
تمہیں تو دشمنوں کی دشمنی نے مار ڈالا ہے
مجھے دیکھو میں اپنے دوستوں سے زخم کھاتا ہوں
کبھی فرصت ملے تو دیکھ لینا اک نظر آ کر
تمہاری یاد میں بجھتی ہوئی شمعیں جلاتا ہوں
میں چلتا جا رہا ہوں آبلہ پا شوق منزل میں
کبھی کوئی شعر کہتا ہوں کبھی کچھ گنگناتا ہوں
خلیلؔ اب میری آنکھوں میں سنہرے خواب مت بونا
میں پہلے ہی دکھوں کی کھیتیاں تنہا اگاتا ہوں