کبھی لوٹ آؤ کسی روز کسی شام

Poet: شفق کاظمی By: شفق کاظمی, Karachi

چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں

چلو آؤ زندگی کی کتاب کے
کچھ اوراق پلٹ کر دیکھتے ہیں
ان سوالوں کو
ان کے جواب ڈھونڈ کر لانے کی کوشش کرتے ہیں

چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
ہمیں تم سے تمہیں ہم سے
نفرت کیوں ہوئی تھی
تم ہم سے ہم تم سے
بچھڑے کیوں تھے

چلو لوٹ آؤ
کہ ابھی اس کہانی کے
کچھ قصے ادھورے سے ہیں۔

چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں۔
جاننے کی یہ کوشش کرتے ہیں
کہاں تم ٹھیک تھے
کہاں میں غلط تھی

چلو آؤ کسی روز کسی شام
اپنی کہانی کو پھر سے دہراتے ہیں

چلو آؤ کسی روز کسی شام
بیٹھ کر گفتگو کرتے ہیں
بکھری کہانی کو
پھر سے سمیٹنے کی کوشش کرتے ہیں
 

Rate it:
Views: 980
10 Jan, 2022