کبھی ملنے کبھی مجھ سے جدا ہونے کی جلدی ہے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کبھی ملنے کبھی مجھ سے جدا ہونے کی جلدی ہے
محبت میں تجھے بھی کیا سے کیا ہونے کی جلدی ہے

تو میرے فیصلے کیوں لینا چاہے اپنے ہاتھوں میں
نہ جانے کیوں تجھے میرا خدا ہونے کی جلدی ہے

وہ تلوار اس لیے کھینچے کہ میں بڑھ کر اسے روکوں
ستمگر کو محبت آشنا ہونے کی جلدی ہے

میں چاہوں دیر تک اس میں رچے رہنا بسے رہنا
مگر بوئے محبت کو ہوا ہونے کی جلدی ہے

بچا کر کس طرح رکھوں میں تیرے لمس کا موسم
کہ میرے ہاتھ کو دستِ دُعا ہونے کی جلدی ہے

اُدھر ظالم کو تازہ پھول سے مطلب نہیں کوئی
ادھر دل کو ہتھیلی پر دھرا ہونے کی جلدی ہے

Rate it:
Views: 724
26 Jul, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL