کبھی چاہا ہی نہیں

Poet: Lubna Kanwal By: Lubna Kanwal, karachi

کیا یہ الفاظ میں تمہیں بول پاؤں گی
کیا دنیا میں دنیا والوں کوسمجھا پاؤں گی
کہ میں نے تمہیں کبھی چاہا ہی نہیں
میں اپنی ان آنکھوں کی نمی کو چھپا کر
تم سےیہ بول پاؤں گی کہ
میں نے تمہیں کبھی چاہا ہی نہیں
میں چہرے کے بدلتے ہوئے رنگ کو کیسے روکوں گی
اور کیسے بول پاؤں گی کہ
میں نے تمہیں کبھی چاہا ہی نہیں
میرے دل ٹوٹنے کی آواز تو شاید تم سن نہ سکو
پر میں اپنے دل کو کیسے سمجھاؤں گی کہ
میں نے تمہیں کبھی چاہا ہی نہیں
میں خاموش تو رہ سکتی ہوں
اپنی ان آنکھوں کو کیسے خاموش کراؤں گی
اور تم سے کیسے بول پاؤں گی کہ
میں نے تمہیں چاہا ہی نہیں
میں سامنے تو تمہارے آجاؤں گی
پر ان لرزتے ہاتھوں کو کیسے چھپاؤں گی
اب تم ہی کچھ بتاؤں کہ
میں کیسے بول پاؤں گی کہ
میں نے تمہیں چاہا ہی نہیں

Rate it:
Views: 581
09 Aug, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL