کبھی کبھی تنہائی میں ہم ایسے ہی کچھ کہہ لیتے ھیں
اس اداس دل کی ویرانی کو لفظوں کا سہارا دیتے ھیں
کیوں زمانہ ھم سے وہ چاہے جو اس نے ھم کو دیا نہیں
زمانے کی ستم ظریفی پہ کبھی دو آنسو بہا دیتے ھیں
ھم تو کیسی کو پا نہ سکے کوئی ھمارا ھو کہ بھی ھمارا ھو نہ سکا
جانے وہ کیسے لوگ ھیں نگہت جو کسی کے لییے خود کو مٹا لیتے ھیں