کبھی کچھ خط پرانے دیکھ لینا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کبھی کچھ خط پرانے دیکھ لینا
کسی میں میرا وعدھ رہ گیا ہے

سزا کٹ بھی گئ اور مجرموں میں
ہمارا نام لکھا رہ گیا ہے

ہمارے ساتھ کیا کیا جھیلتا وہ
بچھڑ کر کتنا اچھا رہ گیا ہے

عجب رفتار ہے اس زندگی کی
کہ جو جیسا تھا ویسا رہ گیا ہے

رضی میں ہر کسی سے پوچھتا ہوں
سفر جیون کا کتنا رہ گیا ہے

Rate it:
Views: 1002
11 Dec, 2013