کبھی ہوا کرتے تھے مثل ِجوہر میرے آنسو
خاک ہو گئے خاک میں اُتر کر میرے آنسو
اُسنے جانے کی بات کی ہے،ابھی گیا تو نہیں
کچھ دیر اور زرا پلکوں پہ ٹھہر میرے آنسو
میں اپنے غم چھپانے کی لاکھ سعی کرتا ہوں
میرا بھید کھول دیتے ہیں مگر میرے آنسو
پھر نہ گِلا کرنا کہ تجھے بھی لے ڈُوبے
ابر ِساون کی طرح برسے اگر میرے آنسو
جو آج دیکھنے کا بھی روادار نہیں ہے رضا
نگاہ میں اُسکے تھے بہت معتبر میرے آنسو