Add Poetry

کتاب دل میں جو نفرت کا باب رکھتا تھا

Poet: Mohsin By: Tariq Baloch, hub chowki balochistan

کتاب دل میں جو نفرت کا باب رکھتا تھا
وہ چاہتوں کا مکمل حساب رکھتا تھا

فریب دیتا رہا دل لگی کے پردوں میں
وہ شخص چہرے پہ کتنے نقاب رکھتا تھا

اس کے ہاتھوں میں پتھر دیکھائی دیتے ہیں
جو اپنے ہاتھوں میں ہر وقت گلاب رکھتا تھا

وہ شخص جو بھٹکتا دیکھائی دیتا تھا
راہ وفا میں قدم کامیاب رکھتا تھا

کہاں تلاش کروں میں اس کو محسن
جو اپنی بات میں اپنا جواب رکھتا تھا

Rate it:
Views: 374
09 Nov, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets