کتاب دل میں جو نفرت کا باب رکھتا تھا

Poet: Mohsin By: Tariq Baloch, hub chowki balochistan

کتاب دل میں جو نفرت کا باب رکھتا تھا
وہ چاہتوں کا مکمل حساب رکھتا تھا

فریب دیتا رہا دل لگی کے پردوں میں
وہ شخص چہرے پہ کتنے نقاب رکھتا تھا

اس کے ہاتھوں میں پتھر دیکھائی دیتے ہیں
جو اپنے ہاتھوں میں ہر وقت گلاب رکھتا تھا

وہ شخص جو بھٹکتا دیکھائی دیتا تھا
راہ وفا میں قدم کامیاب رکھتا تھا

کہاں تلاش کروں میں اس کو محسن
جو اپنی بات میں اپنا جواب رکھتا تھا

Rate it:
Views: 477
09 Nov, 2010