کتنا مشکل ہے خود کو بینا کرنا
جیسے خاک کو ہو مثل حنا کرنا
ہو جائے گا اپنا حروف عام میں ذکر
اتنا آساں بھی نہیں خود کو فنا کرنا
اک ہلچل بسی ہے چار سو میرے
ہجوم شہر میں کیا خود کو تنہاکرنا
ہم نے خواہش دنیا سے یہی سیکھا ہے
جان لبوں پر ہو خود جینے کی تمنا کرنا