تو نے نفرت سے دیکھا تو مجھے یاد آیا کیسے رشتے تیری خاطر یونہی توڑ آیا ہوں کیسے دھندلے ہیں یہ چہرے جنہیں اپنایا ہے کتنی اجلی تھیں وہ آنکھیں جنہیں چھوڑ آیا ہوں