کتنی خوشیاں کتنے غم جگہ جگہ ہیں ملے
ہمسفر ساتھی و ہمدم جگہ جگہ ہیں ملے
اب کسی مشکل سے گبھراتا نہیں دل میرا
شاید مجھے الفت کے الم جگہ جگہ ہیں ملے
میں تیری الفت سے کروں انکار تو کیسے کروں
دل میں تیرے ہی نقش قدم جگہ جگہ ہیں ملے
بھول جاؤں تجھے میں آخر تو کہاں جا کر
آپ ہم سے آپ سے ہم جگہ جگہ ہیں ملے
ہم نے دنیا میں سوائے ستم کے دیکھا نہیں کچھ بھی
آنکھ کھولی تو یہ ظالم جگہ جگہ ہیں
تجھ سے بہتر ہے کوئی کافر اے حاکم وقت
تیری بستی میں چشم نم جگہ جگہ ہیں ملے
اسی منظر کو خدا نے حشر لکھا تھا اشتیاق
جو اتنے لاشے ایک دم جگہ جگہ ہیں ملے