کتنی خوشیاں کتنے غم جگہ جگہ ہیں ملے

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Syed Waqas Shah, RAWALPINDI

کتنی خوشیاں کتنے غم جگہ جگہ ہیں ملے
ہمسفر ساتھی و ہمدم جگہ جگہ ہیں ملے

اب کسی مشکل سے گبھراتا نہیں دل میرا
شاید مجھے الفت کے الم جگہ جگہ ہیں ملے

میں تیری الفت سے کروں انکار تو کیسے کروں
دل میں تیرے ہی نقش قدم جگہ جگہ ہیں ملے

بھول جاؤں تجھے میں آخر تو کہاں جا کر
آپ ہم سے آپ سے ہم جگہ جگہ ہیں ملے

ہم نے دنیا میں سوائے ستم کے دیکھا نہیں کچھ بھی
آنکھ کھولی تو یہ ظالم جگہ جگہ ہیں

تجھ سے بہتر ہے کوئی کافر اے حاکم وقت
تیری بستی میں چشم نم جگہ جگہ ہیں ملے

اسی منظر کو خدا نے حشر لکھا تھا اشتیاق
جو اتنے لاشے ایک دم جگہ جگہ ہیں ملے

Rate it:
Views: 471
16 May, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL