کتنی دوریاں ہیں ھمارے درمیاں

Poet: M. Habibullah Rajput By: Prof. Dr. M. Habibullah Rajput , Karachi

کتنی دوریاں ہیں ھمارے درمیاں
فاصلوں سے فاصلے ہیں یہاں

دور تک سلگتی ارمانوں کی ریت
اس پر بھٹکتا حوصلوں کا کارواں

چھوڑ تو دوں میں تجھے اے زمیں
اگر بدل جائے یہ میرا آسماں

لوگ بستے ہیں جن گھروں میں
مجھے لگتے ہیں وہ خالی مکاں

کیسی ظلمت ہے ہر سو چھائی ہوئی
جیسے ہو مایوسیوں کا شبستاں

میری جفاؤں کے قصے چھوڑ دو
اپنی وفاؤں کا کرو کچھ بیاں

حاصل زیست بس اتنا ہے حبیب
نا کوئی دلبر نہ دلبر کا نشاں

Rate it:
Views: 339
03 Oct, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL