کتنی سنسان یہ حویلی ہے
Poet: عابد معروف مغل By: Aabid Maroof Mughal, Rawalpindiکتنی سنسان یہ حویلی ہے
اس میں رہتی بھی وہ اکیلی ہے
عشق خیرات مانگتا ہوں مگر
خالی اب تک مری ہتھیلی ہے
جانے کس خوب رُو نے چوم لیا
آج مہکی ہوئی چنبیلی ہے
وہ کبھی مجھ سے پیار کرتی تھی
غمزدہ آج وہ سہیلی ہے
دکھ ہمارا وہ جان پائے گا
کرب کی رات جس نے جھیلی ہے
کوئی عابد سمجھ نہیں پایا
زندگی آج بھی پہیلی ہے
More Life Poetry






