کتنی سنسان یہ حویلی ہے

Poet: عابد معروف مغل By: Aabid Maroof Mughal, Rawalpindi

کتنی سنسان یہ حویلی ہے
اس میں رہتی بھی وہ اکیلی ہے

عشق خیرات مانگتا ہوں مگر
خالی اب تک مری ہتھیلی ہے

جانے کس خوب رُو نے چوم لیا
آج مہکی ہوئی چنبیلی ہے

وہ کبھی مجھ سے پیار کرتی تھی
غمزدہ آج وہ سہیلی ہے

دکھ ہمارا وہ جان پائے گا
کرب کی رات جس نے جھیلی ہے

کوئی عابد سمجھ نہیں پایا
زندگی آج بھی پہیلی ہے

Rate it:
Views: 353
28 Feb, 2022
More Life Poetry