Add Poetry

کتنے حسین پھول کھلے اور بکھر گئے

Poet: dr.zahid Sheikh By: dr.zahid Sheikh, Lahore Pakistan

وہ پر خلوص لوگ نجانے کدھر گئے
کتنے حسین پھول کھلے اور بکھر گئے

ان کے ہی دم سے رونقیں تھیں دل کی بزم میں
ویران میرے دل کا نگر دوست کر گئے

پھرتے رہے جہان میں رو ٹی کے واسطے
اپنا رہا نہ کوئی بھی جب اپنے گھر گئے

سوچا نہ تھا بھنور بھی ہمارے ہیں منتظر
دریا میں لے کے شوق کنارہ اتر گئے

غم پا کے میری روح پاکیزہ ہو گئی
نیت نکھر گئی مرے جذبے سنور گئے

کچھ حوصلے تھے پست جو خاموش تھی زباں
کچھ آپ کے سلوک عداوت سے ڈر گئے

مرنا ہی تھا تو موت سے بہتر نہ تھا رفیق
اک بے وفا کے حسن پہ زاہد کیوں مر گئے

Rate it:
Views: 1178
31 Dec, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
احساس باقی رے جاتا ہے کاغذ پر بہی احساس باقی رے جاتا ہے کاغذ پر بہی
ہم نے کہیں بار دیکھا ہے تیرا نام مٹا کر بہی
اک یادیں تیری گمشدہ اک نگاہیں تلاش میں
ہوتی ہیں ہر روز یہ اذیتیں میرے عذاب پر بہی
ہم نے حسرت کیا کی تیرے ہجر میں وصال کی
بھیگ گیا اشک ظلم ہوا دل پر بہی
نہ سکون میری زندگی میں نہ خوفے ہشر مجھ کافر کو
کیا خاک چین آئے گا مجھے مر کر بہی
بے مثال میری زندگی مجھ پر ظلم کیا حسرتوں نے
بے رحم ہیں اس کی یادیں مجھے سکون نہ آیا بھلا کر بہی
وہی ستم ہوا دل پر تیرے خوابوں میں یادوں کی طرح
ہم نے کہیں بار دیکھا ہے سو کر بہی
آخر مصروفیت اختیار کی غموں کو بھلانے کے خاطر
لیکن دل نہ بھلا میرا کسی کام پر بہی
چھوڑ کر مجھ کو وہ آباد رہا چلو ٹھیک ہے
لیکن کیا خوش ہوگا وہ بے وفا میرے مرنے پر بہی
ہو تشنکی بے اختیار وصالے یار کی جنہیں
کیا خوب ژندہ رہتے ہیں وہ ہر روز مر کر بہی
کم پڑھ گئے لفظ میرے پاس شاعری میں بھرنے
لیکن کم نہ ہوہے میرے درد غزلیں لکھ کر بہی
.کیا تعلق جھڑا ہے میرا ان غموں کے ساتھ . ۔ثاقب
جو اب جی نہیں لگتا میرا خوش ہو کر بہی
Kashif jatt
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets