کتنےلوگ تنہائی کےہاتھوں یہاں بکھر گئے
ہمیں تنہائی جب ملی ہم اور بھی نکھرگئے
جن کی باتیں ہم آج بھی دھراتےرہتےہیں
اب نہ جانےکہاں وہ سارے دیدہ ور گئے
دنیامیں جو بھی آئےسبھی روتےہوئےآئے
یہاں سےجاتے سمےہوکرسب دیدہ تر گئے
یہ سچ ہے کےزندگی بہت بڑی نعمت ہے
مگر ہم تو اس زندگی کےہاتھوں مرگئے
یہاں ہر کوئی دولت کہ پیچھےپڑا ہے
اس مشینی دورکہ انسان بن پتھرگئے