کر رہے ہیں وہ جھوٹے زمانے کی باتیں
Poet: Peerzada By: Peerzada Arshad, harrisburg pa usaکر رہے ہیں وہ جھوٹے زمانے کی باتیں
نہ کرو خدارہ اب دیکھانے کی باتیں
کہیں ہو نہ جائیں ٹکڑے دل جگر کے
تم بس مت کرو جانے کی باتیں
ابھی تو بات دل صفاف کرنے کی کرو تم
نہ کرو تم دل دکھانے کی باتیں
خیال یار میں دوڑا دیے گھوڑے ہم
اور تم کر رہے پیچھا چھڑانے کی باتیں
کبھی ہونٹوں پے انکلی کبھی آنکھ کے اشارے
نہ کرو والله دل جلانے کی باتیں
چھایہ ہے ابر ایسا ہنستا ہے باغ بھی
ہر کوئی کر رہا ہے تجھے منانے کی باتیں
محبت میں قلزم کئی بار مٹ کے بنا ہوں
بتا دو انہیں نہ کریں مٹانے کی باتیں
More Sad Poetry






