کرب کا بازار دیکھا
بے گھر دیار دیکھا
امیر شہر کے خلاف
نفرت کا اطہار دیکھا
سفید پوش لوگوں میں
غربت کا خمار دیکھا
وقت کے ہاتھوں آج
سب کو لاچار دیکھا
بے ہنر لوگوں کو
معتبر سر دربار دیکھا
بہت دیکھے یارانے مگر
سب کو مطلبی یار دیکھا
عشق و حسن کو ازل سے
بر سر پیکار دیکھا
خزاں سے شکائت کیسی
ہر موسم بے اعتبار دیکھا
طاہر تیرے حرفوں کو
بڑا ہی دل فگار دیکھا