کرتے ہیں محبت ہم تمہیں سے
تو پھر کسی اور سے دل لگانا کیا
چاہا تھا صرف تمہیں
تو پھر کسی اور کو منہ لگانا کیا
جب تم ہی ہمیں بھول گۓ ہو
تو پھر تیری یادوں کو دل سے لگانا کیا
جب تم ہی نے بیوافاۓ کی ہم سے
تو پھر وفا کا عہد نبھانا کیا
دیکھے تھے ہم نے تیرے خواب ہر پل
اب ان کی تعبیر کو جیتانا کیا
جب تم ہی ہمیں چھوڑ گۓ ہو
تو پھر کسی اور کو گلے لگانا کیا
جب تم ہی ہم سے روٹھ گۓ
تو پھر کسی اور کو منانا کیا
بہت دور نکل گۓ ہم محبت کی راہوں میں
اب وہاں سے واپس آنا ہی کیا
کتنے ہی دن یوں ہی گزریں گۓ تیرے انتظار میں
تو پھر اس دن رات کو گنانا کیا
جب میری خاموش محبت بھی تمہیں قائل نہ کرسکی
تو پھر لفظوں کے ذخیرے کو لٹانا کیا
جب تمہیں ہی ہم سے الفت نہی رہی
پھر تم سے ملنے کے بہانے بنانا کیا
ہو جائے علم تمہیں ہماری چاہت کا
تو پھر لفظوں کا خالی مہفوں کو پلٹانا کیا
تمہیں ہر حال میں لوٹنا ہو گا اسد
تو پھر اتنا انتظار کرانا کیا