کرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گی
Poet: Anonymous By: Najeeb Ur Rehman, Lahoreکرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گی
گزرتے وقت کی ہر موج ٹھہر جائے گی
یہ چاند بیتے زمانوں کا آئینہ ہو گا
بھٹکتے ابر میں چہرہ کوئی بنا ہو گا
اداس راہ ہے کوئی داستاں سنائے گی
کرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گی
برستا بھیگتا موسم دھواں دھواں ہوگا
پگھلتی شمع پہ چہرہ کوئی گماں ہوگا
ہتھلیوں کی حِنا یاد کچھ دلائے گی
کرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گی
گلی کے موڑ پہ سُونا سا کوئی دروازہ
ترستئ آنکھ میں رَستہ کسی کا دیکھے گا
نگاہ دُور تلک جا کے لَوٹ آئے گی
کرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گی
More Sad Poetry







