کرونا وائرس
Poet: طوبیٰ امجد By: ارسلان احمد, Ismailabadکرونا کو تم ختم کرو نا
تھوڑی سی احتیاط کرو نا
خدا کے آگے التجا کرو نا
خدا یہ وائرس ختم کرو نا
بچاؤ خود کو اس وبا سے
کرو علاج تم دعا سے
ختم کرنا ہو جو کرونا
دن میں ہاتھ تم بار بار دھونا
خدا کے آگے بار بار تم رونا
پھر نہیں چھوئےگا تمہیں کرونا
ترقیوں کو جو جا لگے تھے
زمین بوس ہیں وہ سارے
اے پیارے سمجھ اشارے
کیا کہنا چاہتا ہے خداراہ
کچھ وقت اس کی یاد میں صرف کرو نا
تم خدا کے آگے دعا کرو نا
کرونا یہ سب کیا کررہا ہے
انسان سے انسان مر رہا ہے
بخشش کا تم سامان کرو نا
یا اللہ ہم کو معاف کرو نا
اپنی رحمت سے تم ڈھانپ لو نا
کرونا کو تم ختم کرو نا
وہ پیار کرتا ہے تم سے ممتا جیسا
تم بھی اس سے پیار کرو نا
شرک کو چھوڑو بدعت کو چھوڑو
اے ایمان والو اس کو ایک کہو نا
نہ تم بناؤ اس کے شریک
کیونکہ وہ تو ہے واحدہ لاشریک
یہ پیر منگتے فقیر چھوڑو
کبھی تو اسکی عبادت کرو نا
ہے اسکا فیض ہر سو
اسکے فیض کو طلب کرو نا
یا حفیظ و یا عزیز و یا رفیق کا
تم ہر وقت ورد کرو نا
ہے آیا عذاب کیونکر یہ تم پر
یہ سوچ کر تم توبہ کرو نا
زمین کو چیرا آسمان کو چوما
اب ہوا کیا ہے تم کو اس کا کچھ کا علاج کرونا
سب ہربےتم نے آزما لئے ہیں
اب میری مانو تو تم توبہ کرو نا







