Add Poetry

کروں گا عشق وراثت کا کچھ بتاؤں گا نئیں

Poet: ہاشم By: ہاشم, Lodhran

کروں گا عشق وراثت کا کچھ بتاؤں گا نئیں
میں اک غریب کی بیٹی کو آزماؤں گا نئیں

انہیں کہو کہ بہت ڈھیر شور و شر نہ کریں
میں ڈر گیا تو کئی روز مسکراؤں گا نئیں

تسلی دوں گا تو مر جائے گی وہ لڑکی ہے
میں جانے دوں گا گلے سے اسے لگاؤں گا نئیں

اسے خبر بھی نہیں ہوگی اتنا چاہوں گا
اسے پتہ بھی نہیں ہوگا میں بتاؤں گا نئیں

یہ راستہ بڑی مشکل سے طے کیا میں نے
یہ فاصلہ ہے دلوں کا اسے مٹاؤں گا نئیں

ترا مطالبہ ہے تیری یاد کے آنسو
میں اب کے رویا تو آنکھوں کو بھی بچاؤں گا نئیں

اور اب کی سالگرہ پر پلان کیا ہے ترا
اور اب کی بار تو میں سامنے بھی آؤں گا نئیں

میں تجھ سے آنکھ ملا کر غزل سناؤں گا
میں خود کو ڈوبتا دیکھوں گا اور بچاؤں گا نئیں
 

Rate it:
Views: 3
06 Aug, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets