کرچی کرچی آنکھوں میں کیوں
سپنے چبھتے رہتے ہیں
بادل کے سنگ شور مچاتے
کیوں نین سسکتے رہتے ہیں
دھوپ میں جلتی وہ شام کی لالی
زخمی کرتی ہے کیوں دل کو
رات کے پہر وہ نیند کے بازار میں
کیوں خواب بکتے رہتے ہیں
جلتے من میں جھوٹی آشا
آس بڑھاتی ہے ساون کی
پانی کی بوندیں زخمی کر دیں
کیوں آگ پے چلتے رہتے ہیں