کرکے محبت مسکراہٹوں کا جہاد کیا

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbad

دل کا شہر تیرے درد سے آباد کیا
تنہائی کو پھر ایک دفعہ برباد کیا

ہنستے چہرے کتنے اچھے لگتے ہیں
کر کے محبت مسکراہٹوں کا جہاد کیا

سر محفل رقیب سے ملتا دیکھ کر
اپنی شاعری کو خود بےداد کیا

تیرے قدموں کے عکس پہ چلتی رہی
رستا بدل کہ تونے مجھے ناشاد کیا

یاد کرنا کسے کہتے ہیں کچھ علم بھی تجھے
تڑپ کر تجھے بلایا تڑپ کہ تجھے یاد کیا

نگاہوں سے کر دیا اسے شرمندہ اور
پھر محبت کے جہان میں بڑا فساد کیا

Rate it:
Views: 1372
14 Apr, 2013