کریں گر ہم بھی اس ہرجائ سے بےوفائ

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

خشک پتوں کی اپنے ہی شجر پے جگہ کہاں ہے
ٹوٹ کے جو بکھریں تو پھر بسنے کی تمنا کہاں ہے

ہوا کے سنگ جو اڑ جایئں تو پھر لوٹنے کی را ہ کہاں ہے
شجر بھی گر اپنا نہیں تو پھر زمیں پر اپنی جا کہاں ہے

بعد وفا کے گر ملے جفا تو پھر وفا کی جزا کہاں ہے
کرے جو یوں بے وفائ تو پھر اسکی سزا کہاں ہے

کوئ بتلا دے ہم کو یعد محبت عداوت کی انتہا کہاں ہے
کریں گرہم بھی اس ہرجائ سے بے وفائ تو اپنی جا کہاں ہے

Rate it:
Views: 654
06 Oct, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL