کس سے کہیں احوال دل

Poet: UA By: UA, Lahore

کس سے کہیں احوال دل
کس کو سنائیں حال دل
تنہائیوں کا جال ہے
بیگانگی کی چال ہے
اک بیکراں ہجوم ہے
اطوار میں اطراف میں
بیگانگی کا ساتھ ہے
لیکن انہی احباب میں
جو میرے ہیں وہ دور ہیں
جو پاس ہیں میرے نہیں
کوئی تو ہوتا ہم نفس
کوئی تو کہتا ہم نفس
الفاظ کے انبار ہیں
اقوال ہیں افکار ہیں
لیکن کوئی کس سے کہے
کوئی ہم زباں ملتا نہیں
کوئی ہم نوا ملتا نہیں
تم آؤ تو تم سے کہیں
اپنی کہانی ہم نشیں
اپنی زبانی ہم نشیں
تم آؤ تو تم سے کہیں
اپنی کہانی ہم نفس
کوئی راز داں ملتا نہیں
کوئی ہم نوا ملتا نہیں
تنہائیوں کے دشت میں
کوئی سارباں ملتا نہیں
اس اجنبی کو راہ میں
کوئی کارواں ملتا نہیں
کس سے کہیں احوال دل
کس کو سنائیں حال دل

Rate it:
Views: 485
11 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL